چناب نگر ( غدیر احمد بھٹی کی رپورٹ )میڈیا رپورٹ کے مطابق ناظر عمورعامہ سلیم الدین نے میڈیا میں اشتہارات کے ذریعے کہا ہے کہ 25 جولائی کو پاکستان میں عام انتخابات ہورہے ہیں ۔یہ انتخابات مخلوط طرز انتخابات کے مطابق ہوں گے۔ووٹ کے اندراج اور ووٹر لسٹوں کی تیاری کا کام مکمل ہوچکا ہے ووٹ کے اندراج کے لئے جاری کئے گئے ووٹر فارم میں مذہب کا خانہ اور حلفیہ بیان شامل کیا گیا ہے اس فارم کے زریعہ ووٹ بنانے کیلئے احمدیوں کو حضرت محمدؐ سے قطع تعلقی کا اعلان کرنا پڑتا ہے جو کہ ایک احمدی سوچ بھی نہیں سکتا اور ایسا اعلان کسی طور پر بھی ممکن نہیں ۔نیز انتخابی قوانین کے تحت احمدی رائے دہندگان کی الگ فہرست مرتب کی گئی ہے اس وقت رائے دہندگان کی ایک فہرست میں مسلمان، ہندو، مسیحی، پارسی، سکھ اور دیگر مذاہب کے افراد کے نام شامل ہیں جبکہ صرف احمدیوں کے لئے الگ ووٹر لسٹ بنائی گئی ہے اور اس پر قادیانی مرد/ خواتین تحریر کیا گیا ہے محض مذہب کی تفریق کی بنا پر امتیازی سلوک روا رکھتے ہوئے الگ فہرست کا اجراء احمدی پاکستانی شہریوں کو انتخابات سے الگ اور ووٹ کے حق سے محروم رکھنے کی ایک ارادی کوشش ہے یہ تفریق اور امتیاز بنیادی انسانی حقوق، حضرت قائد اعظم کے فرمودات اور آئین پاکستان اور مخلوط طرز انتخابات کی روح کے سراسر خلاف ہیں۔ان حالات میں ان انتخابات میں حصہ لینا احمدی اپنے عقیدے اور ایمان کے خلاف سمجھتے ہیں اور اگر ان انتخابات میں بطور احمدی کوئی حصہ لیتا ہے تو وہ کسی صورت میں احمدیوں کا نمائندہ نہیں کہلا سکتا اور نہ ہی احمدی اس کو اپنا نمائندہ تسلیم کریں گے ۔درج بالا صرتحال کے پیش نظر جماعت احمدیہ احتجاجاً انتخابات سے لاتعلقی کا اعلان کرتی ہے ۔